Prem Gali Lyrics
چھپ چھپ آنکھیں تم کو ہی دیکھیں
روز بار بار
تک تک ایسے تھک جائیں کیسے
نین بے قرار
سہمے سے لگتے ہیں دل میں سُلگتے ہیں
ہر پل ارماں ہزار
قید نہیں مانے دینا کو نہ جانے
پیار تو ہوتا ہے پیار
پریم گلی میں تمہارا انتظار ہے
اس پل، کہیں چل چلے من کا ہاتھ تھامے
بستی ہو خوشبو جہاں
لگے تو، ہو بہو کھلے مجھ میں رنگ تیرے
ایسے ہو مجھ میں رواں
خوابوں کے ریشم سے سانس کے پنوں پہ
لکھ دیا نام تیرا
دل بے قابو ہے تیرا ہی جادو ہے
ہر سو پھیلا ہوا
پریم گلی میں تمہارا انتظار ہے
ہو گئے یوں جدا ہاتھوں سے ہاتھ کیسے
بھٹکے ہیں ایسے قدم
کھو گیے ہیں کہیں پلکوں سے خواب کیسے
ٹوٹے ہیں سارے بھرم
درد کی شاموں میں یاد کے ساتھی تھے
دھندلے ہیں تیرے نشان
دل کی کہانی میں آنکھ کے پانی میں
ڈھونڈوں تجھے میں کہاں
پریم گلی میں تمہارا انتظار ہے